بھارت میں گزشتہ دنوں ایک اسپتال کی نرسری میں لگنے والی آگ نے 10 نوزائیدہ کی جانیں نگل لیں لیکن اس کی ایک دردناک کہانی سے بہت کم لوگ واقف ہوں گے۔
بھارت کی ریاست اتر پردیش کے مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے نوزائیدہ بچوں کے آئی سی یو میں بھڑکنے والی آگ نے جہاں کئی گھرانوں کے مستقبل کے چشم وچراغ روشن ہونے سے قبل ہی گل کر دیے وہیں انسانی ہمدردی کا ایسا جیتا جاگتا روپ بھی سامنے آیا جس نے کئی نوزائیدہ بچوں کی جان بچائی۔
تاہم اس کہانی کا انتہائی دردناک پہلو یہ ہے کہ یہ شخص کئی جانیں تو بچا سکا لیکن اسی وارڈ میں زیر علاج اپنی معصوم جڑواں بیٹیوں کو نہ بچا سکا۔
انڈین میڈیا کے مطابق یہ نوجوان یعقوب منصوری ہے جو ہمیرپور کا رہائشی ہے اور اس کی دو نوزائیدہ جڑواں بیٹیاں آئی سی یو میں داخل تھیں۔ مذکورہ شخص اپنی بیوی ناظمہ کے ساتھ باری باری اپنے بچوں کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق جب آئی سی یو میں آگ بھڑکی تو یہ نوجوان وارڈ کی کھڑکی توڑ کر آئی سی یو میں داخل ہوا اور جتنے نوزائیدہ بچوں کو بچا سکتا تھا بچا کر باہر لایا لیکن اپنی بچیوں کو زندہ باہر لانے میں ناکام رہا۔
اگلے روز جب مردہ بچوں کی شناخت ہوئی تو ان بدنصیب جڑواں بچیوں کی شناخت بھی ممکن ہوسکی۔
یہ سانحہ ان کے لیے کسی قیامت صغریٰ سے کم نہ تھا اور دونوں غمزدہ ماں باپ دن بھر اساپتال میں بیٹھے رہے۔ جن کو بھی اس جوڑے کی کہانی پتہ چلی ان کی بھی آنکھیں نم ہوئے بغیر نہ رہ سکیں۔