پیر, فروری 17, 2025
اشتہار

فائیو اسٹار چورنگی پر فائرنگ، ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق، آئی جی سندھ کا نوٹس

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: نارتھ کراچی کے علاقے فائیو اسٹار چورنگی پر فائرنگ سے ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس کا سب انسپکٹر محمد ارشد جاں بحق ہوگیا۔ آئی جی سندھ نے ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے جلد قاتلوں کی گرفتاری کے احکامات جاری کردیے۔

تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے علاقے فائیو اسٹار چورنگی کے قریب نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر کو نشانہ بنایا۔

مسلح موٹر سائیکل سواروں نے مقتول سب انسپکٹر محمد ارشد کے سر پر گولیاں ماریں اور جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔ بعد ازاں زخمی اہلکار کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

اسپتال انتظامیہ نے سب انسپکٹر کی جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں بچانے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رہے۔

مزید پڑھیں: پولیس اور رینجرز پر حملے کا خطرہ

ڈاکٹرز کےمطابق مقتول کے سر پر گولیاں ماری گئیں تھیں جس کے باعث وہ جانبر نہ رہ سکے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کیا جائے گا تاہم پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

آئی جی سندھ کا نوٹس

بعد ازاں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ٹریفک پولیس اہلکار کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل سے رپورٹ طلب کی اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔

آئی جی سندھ کی ہدایت پر ایس ایس پی سینٹرل نے جائے وقوعہ کا دورہ کرتے ہوئے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 5 خول ملے ہیں جبکہ پولیس اہلکار کو 3 گولیاں لگیں جبکہ ایک گولی سر پر بھی ماری گئی تھی جس کے باعث افسر دم توڑ گیا۔

یاد رہے رواں سال کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس اہلکاروں کو نامعلوم افراد نشانہ بنا چکے ہیں۔ 21 مئی کو عائشہ منزل کے قریب ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔

اس سے قبل اورنگی ٹاؤن میں بھی فائرنگ کے واقعے میں 7 پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کر کے قتل کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ٹریفک پولیس ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر

گزشتہ سال شہر قائد کے مختلف علاقوں میں 6 ٹریفک پولیس اہلکاروں جبکہ سندھ پولیس کے 100 سے زائد نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم قتل میں ملوث کوئی بھی شخص گرفتار نہیں کیاجاسکا۔

عائشہ منزل پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان خراسانی گروپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے دونوں اہلکاروں کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

کراچی میں 3 سال سے جاری کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود دہشت گرد باآسانی پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر فرار ہوجاتے ہیں جس کے باعث عوام میں خوف و ہراس پیدا ہوتا ہے اور ایسے واقعات کراچی آپریشن کی کامیابی کو متاثر کرتے ہیں۔


اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں