اسلام آباد : شہباز حکومت کے ابتدائی100دن مہنگائی کے ستائے عوام پر بھاری رہے، اس دوران بیشتر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق اتحادی حکومت کے 100 روز مکمل ہوگئے اور حکومت کے ابتدائی 100 دن مہنگائی کے ستائے عوام پر بھاری رہے۔
موجودہ حکومت میں بیشتر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ، ادارہ شماریات کی جانب سے دستاویز میں کہا گیا کہ گھی اوسط101روپے56 پیسے فی کلو اور بکرے کا گوشت 115 روپے 97 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ گائے کے گوشت کی قیمت میں فی کلو 53 روپے 73 پیسے کا اضافہ ہوا جبکہ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا اوسط 72 روپے77 پیسے مہنگا ہوا۔
دستاویز میں کہا گیا کہ دال مسور فی کلو78 روپے17پیسے، دال چنا54 روپے62 پیسےمہنگی ہوئی اور زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 19 روپے 2 پیسے کا اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق چینی کی اوسط فی کلو قیمت 1روپے 38 پیسے ، انڈے فی درجن65 روپے3 پیسے مہنگے ہوئے جبکہ چاول ٹوٹا کی قیمت میں اوسط فی کلو15 روپے78 پیسے اضافہ ہوا۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر38روپے43 پیسے مہنگا ہوا اور بجلی چارجز 95 پیسے اضافے سے 7.20روپے فی یونٹ ہوگئے۔
اسی طرح آلو کی اوسط فی کلو قیمت19 روپے35 پیسے بڑھی اور پیاز کی اوسط فی کلو قیمت میں 22 روپے 69 پیسے کا اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں91 روپے 85 پیسے فی لیٹر مہنگی کی گئیں ، پیٹرول کی قیمت میں80 روپے 38 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت91 روپے 85 پیسے فی لیٹر ،مٹی کے تیل کی قیمت میں 70 روپے89 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت73 روپے13 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔