خلائی تاریخ میں پہلی بار صرف خواتین پر مشتمل کریو خلا میں چہل قدمی یعنی اسپیس واک کرنے جارہا ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ خلائی مشن ایکسپیڈیشن 59 کا حصہ بننے والی دو خواتین خلا باز اینی مک کلین اور کرسٹینا کوچ 29 مارچ کو اسپیس واک کریں گی۔
زمین سے ان کی معاونت کرسٹین فیکول نامی خاتون خلا باز کریں گی۔ کرسٹین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس کا اعلان بھی کیا اور اس کا حصہ بننے پر بے حد خوشی کا اظہار کیا۔
I just found out that I’ll be on console providing support for the FIRST ALL FEMALE SPACEWALK with @AstroAnnimal and @Astro_Christina and I can not contain my excitement!!!! #WomenInSTEM #WomenInEngineering #WomenInSpace
— Kristen Facciol (@kfacciol) March 1, 2019
ناسا کے مطابق یہ اسپیس واک 7 گھنٹے طویل ہوگی جس کا آغاز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) سے ہوگا۔
اینی مک کلین پہلے ہی اسپیس اسٹیشن پر موجود ہیں اور وہ ایکسپیڈیشن 58 کا حصہ بھی ہیں، جبکہ کرسٹینا نے 14 مارچ کو زمین سے اڑان بھری اور خلائی اسٹیشن پر انہیں جوائن کیا، کرسٹینا کا یہ پہلا خلائی سفر بھی ہے۔
ناسا کے مطابق اسپیس واک اس وقت کی جاتی ہے جب کسی خلائی جہاز کے بیرونی حصے پر کام کرنا ہو، کوئی سائنسی تجربہ کرنا ہو یا کسی نئے خلائی آلے کی کارکردگی جانچنی ہو۔
اسی طرح خلا میں موجود پرانے سیٹلائٹس یا خلائی جہاز میں کوئی خرابی پیدا ہوجائے تو انہیں زمین پر لانے کے بجائے وہیں اس کی مرمت کی جاتی ہے تب بھی خلائی چہل قدمی عمل میں آتی ہے۔