تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

انٹارکٹیکا کو پیدل عبور کرنے والی باہمت خواتین

برطانوی فوج سے تعلق رکھنے والی 6 خواتین دنیا کی وہ پہلی خواتین کی ٹیم بن گئی ہیں جنہوں نے برفانی خطے انٹارکٹیکا کو پیدل سفر کر کے عبور کیا۔

یہ ٹیم برطانوی فوج کی 2 ڈاکٹرز نے کچھ عرصہ قبل سامنے آنے والی ایک تحقیق  کو غلط ثابت کرنے لیے تشکیل دی تھی، تحقیق میں کہا گیا تھا کہ خواتین کا جسم مردوں کے مقابلے میں سخت محنت اور حالات برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

 برطانوی ڈاکٹرز نے اسی تحقیق کو غلط ثابت کرنے کے لیے یہ اسیکنگ ٹیم تشکیل دی جس کے ذمہ انٹارکٹیکا کو پیدل عبور کرنے کا ٹاسک لگایا گیا تھا۔

ٹیسٹ کے لیے آنے والی برطانوی فوج کی 250 خواتین سپاہیوں میں سے 6 کا انتخاب کیا گیا۔ تمام تیاریوں کے بعد اس ٹیم نے اپنے سامان کے ساتھ انٹارکٹیکا کا سفر شروع کیا۔

ٹیم ممبران کا کہنا تھا کہ سفر کے آغاز میں ہلکی سی ہوا تھی، تاہم صرف ایک گھنٹے بعد ہی ان کا سامنا انٹارکٹیکا کی 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی برفانی کاٹ دار ہوا سے تھا، جس کا مقابلہ کرنا بہت سے جاندار مردوں کے لیے بھی ممکن نہیں ہے۔

ان خواتین نے 62 دن میں پیدل سفر اوراسکینگ کرتے ہوئےانٹارکٹیکا کے  ایک ہزار 56 میل کے رقبے کو عبور کیا۔ اس دوران یہ تیز سرد ہواؤں اور منفی درجہ حرارت سے لڑتی رہیں۔

ٹیم کی ایک رکن کا کہنا ہے کہ وہاں ہوا اس قدر طوفانی تھی کہ کیمپ لگاتے ہوئے 4 اراکین ٹینٹ کو پکڑے رکھتیں، بقیہ 2 زمین پر اسے نصب کرتیں تب کہیں جا کر کیمپ لگتا۔

اس دوران ٹیم کو محکمہ موسمیات کی جانب سے موسم سے متعلق ای میلز بھی موصول ہوتی رہیں۔

ان باحوصلہ خواتین نے مقرر کیے گئے وقت سے قبل ہی فنشنگ لائن عبور کرلی اور یوں یہ انٹارکٹیکا کو عبور کرنے والی خواتین پر مشتمل پہلی ٹیم بن گئیں۔

Comments

- Advertisement -