روس اور یوکرین میں ہونے والے ایک معاہدے کے تحت ایک دوسرے کے قیدی فوجیوں کو رہا کردیا گیا ہے، دونوں ممالک کی جانب سے 50۔ 50قیدی رہا کیے گئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین نے روس سے مذاکرات کے بعد اس کے گرفتار کیے گئے 50 فوجیوں کو رہا کردیا ہے اور جواب میں روس نے بھی اپنی تحویل میں 50 یوکرینی فوجیوں کو چھوڑدیا۔
روسی وزارت دفاع نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی فوجی رہائی کے بعد وطن لوٹ آئے ہیں اورانھیں طبّی اور نفسیاتی بحالی کے لیے ماسکو لے جایا جائے گا۔
وزارتِ دفاع نے بتایا کہ 8 جنوری کو مذاکرات کے نتیجے میں، 50 روسی فوجیوں کوکیف حکومت کے کنٹرول والے علاقے سے واپس بھیج دیاگیا تھا وہ قید کے دوران میں مہلک بیماری خطرے سے دوچار تھے۔
🇷🇺🇺🇦I’m glad to report that today there has been a new prisoner exchange between #Russia and #Ukraine, marking the first of 2023. 50 soldiers from each side will return to their homes. pic.twitter.com/kMrEalYNlu
— Russo Ukranian War Updates (@CaliJournalism) January 8, 2023
یوکرین حکومت نے بھی اس اطلاع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے اسی معاہدے کے تحت یوکرین کے 50 فوجیوں کورہا کردیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال 2023 کا یہ پہلا معاہدہ ہے جبکہ اس سے قبل گزشتہ سال 31 دسمبر کو بھی ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد 82 روسی فوجی یوکرین کی قید سے واپس آئے تھے۔
گزشتہ سال فروری میں روسی کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے اب تک دونوں جانب سے کئی ہزار قیدیوں کا تبادلہ کیا جاچکا ہے۔