شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد پہلی بین الاقوامی کمرشل پرواز دمشق کے ہوائی اڈے پر لینڈ کر گئی۔
قطر ایئرویز کی پرواز منگل کو دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتری تو ٹرمینل کی عمارت کے اندر مسافروں کے رشتہ داروں اور دوستوں نے استقبال کیا۔
شام کی ایئر ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سربراہ اشد السلیبی نے کہا کہ قطر نے ہوائی اڈے کی بحالی میں مدد فراہم کی ہے جو برسوں سے نظر انداز ہونے کے ساتھ ساتھ وقتاً فوقتاً اسرائیلی فضائی حملوں سے ہونے والے نقصانات کا شکار تھا۔
انہوں نے کہا کہ [الاسد] حکومت کی طرف سے اس زندہ دل علاقے اور اس رواں ہوائی اڈے اور حلب کے ہوائی اڈے کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔
کئی مسافر شامی شہری تھے جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں پہلی بار واپس آ رہے تھے۔ امریکہ سے آنے والے اسامہ مسلمہ نے کہا کہ 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے یہ ان کا پہلا دورہ ہے۔
قطر ایئرویز نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وہ شام کے دارالحکومت دمشق کے لیے تقریباً 13 سال بعد پروازیں دوبارہ شروع کرے گا جس کا آغاز منگل سے شروع ہونے والی ہفتہ وار تین پروازوں سے ہوگا۔
ایئر لائن نے کہا کہ قطر ایئر ویز متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دوبارہ شروع ہونے سے پہلے تمام ضروری حفاظت، سیکورٹی اور آپریشنل معیارات کو پورا کیا جائے۔
ایک قطری اہلکار نے گزشتہ ماہ اے ایف پی کو بتایا کہ دوحہ نے شام کے نئے حکام کو دمشق کے ہوائی اڈے پر دوبارہ آپریشن شروع کرنے میں مدد کی پیشکش کی تھی۔
ترکی کے بعد قطر دوسرا ملک تھا جس نے 8 دسمبر کو اسد حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد شام کے دارالحکومت میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا۔