تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

جان بچانے والا ڈرون کا کامیاب تجربہ

سڈنی: سائنسی ماہرین نے سمندر میں ڈوبنے والے افراد کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے انوکھا ڈرون تیار کرلیا جو گہرے پانی میں ڈوبتے انسانوں کی جانوں کو محفوظ بناسکے گا۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی ماہرین نے ایسا ڈرون تیار کیا جس کے ذریعے سمندر میں ڈوبنے والے افراد کو  با حفاظت ریسکیو اور اُن کی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے گا۔

جدید طرز پر بنائے جانے والے ڈرون کے تجربے کے لیے 2 ماہر تیراکوں کو دس فٹ سمندر کی گہرائی میں بھیجا گیا جو بپھری لہروں سے لڑ تے ہوئے اپنی جانوں کو محفوظ بنانے کی کوشش کررہے تھے۔

ماہرین نے فضا میں ڈرون کو اڑیا اور پھر دونوں تیراکوں کو کیمرے کی مدد سے دیکھتے ہوئے اُن کو ریسکیو کیا، آزمائشی تجربے کے دوران ایک ویڈیو بھی بنائی گئی جو سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوئی۔

مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریسکیو اہلکار کا کہنا تھا کہ ’میں خود کو اس قابل سمجھتا ہوں کہ ڈوبتے ہوئے افراد تک چند منٹوں میں پہنچا اپنا ڈرون پہنچا کر ان کی جان کو محفوظ بنا سکوں‘۔

ماہرین نے ڈرون میں جدید کیمرے بھی نصب کیے ہیں تاکہ سمندر کے دور دراز حصوں کو بھی با آسانی دیکھا جاسکے اور مشکل پیش آنے پر متاثرہ لوگوں کی مدد کی جائے۔

آزمائشی مرحلے کے دوران ڈرون نے سمندر کے اندر موجود مخلوق کی موجودگی کو کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کیا علاوہ ازیں سائنسی ماہرین نے سمندر میں موجود شارک اور جیلی فش کی بڑی تعداد کو دیکھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈرون کی تیاری کا بنیادی مقصد سمندر میں ڈوبنے والے انسانوں کی زندگیوں کو محفوظ اور ریسکیو کے عمل کو مزید آسان بنانا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی جانوں کو بچایا جاسکے۔

ویڈیو دیکھیں


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -