پشاور: خیبر پختونخوا کی پولیس فورس میں شامل خاتون اہلکار رافعہ قسیم بیگ بم ڈسپوزل یونٹ کا حصہ بن گئیں۔ وہ اس یونٹ کا حصہ بننے والی پہلی پاکستانی اور ایشیائی خاتون ہیں۔
پشاور سے تعلق رکھنے والی رافعہ نے 7 سال قبل محکمہ پولیس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں تسلسل سے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات نے بھی ان کے عزم کو متزلزل نہیں کیا اور وہ اپنے شعبہ میں آگے بڑھتی چلی گئیں۔
مزید پڑھیں: قطر میں پاکستانی کمیونٹی کے لیے سرگرم راحت منظور
بی ڈی یو کا حصہ بننے سے قبل رافعہ کو مرد اہلکاروں کے ہمراہ نوشہرہ کے اسکول آف ایکسپلوسو ہینڈلنگ میں بموں کی اقسام، شناخت اور ناکارہ بنانے کی تربیت دی گئی۔
رافعہ کی پروفیشنل ٹریننگ ابھی جاری ہے اور وہ 15 روز بعد بم ڈسپوزل کا کام باقاعدہ شروع کریں گی۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رافعہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ ایشیا کی تاریخ تبدیل کردیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کا گھر ہے اور اپنے گھر کی حفاظت کے لیے وہ اپنے خون کا آخری قطرہ بہانے سے بھی گریز نہیں کریں گی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی سماجی تنظیم کے لیے اعلیٰ فرانسیسی اعزاز
رافعہ کا عزم ہے کہ وہ ملک بھر کی خواتین کے لیے ایک مثال قائم کریں کہ خواتین کمزور نہیں ہوتیں بلکہ وہ اس قدر باہمت ہوتی ہیں کہ بم اور بارود بھی ان کے سامنے کھلونے کی حیثیت رکھتے ہیں۔
وہ چاہتی ہیں کہ اپنی شاندار کارکردگی سے وہ دنیا بھر میں اپنے ملک اور محکمہ پولیس کا مثبت تاثر اجاگر کریں۔