تیونس کے دارالحکومت کی تاریخ میں پہلی بار خاتون میئر کا انتخاب کرلیا گیا۔ 54 سالہ سعاد عبد الرحیم خواتین کے حقوق کی ایک سرگرم کارکن بھی ہیں۔
نومنتخب میئر تیونس کی اسلام پسند پارٹی سے ہیں اور ان کی پارٹی اعتدال پسند سمجھی جاتی ہے۔
سعاد ایک فارما سیوٹیکل کمپنی سے وابستہ ہیں جبکہ وہ خواتین کے حقوق کی بھی سرگرم کارکن ہیں۔
تیونس کے بلدیاتی انتخابات مئی میں منعقد ہوئے تھے جس میں ایک درجن کے قریب خواتین نے میئر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑا تاہم تمام عہدوں میں صرف سعاد کو فتح حاصل ہوئی۔
مزید پڑھیں: میکسیکو سٹی کی پہلی خاتون میئر
سعاد نے تیونسی صدر کی جماعت کے نامزد کردہ امیدوار کو بھی شکست دی ہے۔
میئر بننے کے بعد سعاد کا کہنا تھا، ’میں اپنی جیت کو تیونس کی ان تمام خواتین کے نام کرتی ہوں جنہوں نے اعلیٰ عہدوں تک پہنچنے کے لیے سخت محنت کی‘۔
خیال رہے کہ عرب ممالک میں اس وقت تیونس خواتین کے حقوق کے اعتبار سے سب سے نمایاں دکھائی دیتا ہے۔
سنہ 1956 میں فرانس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے ملکی آئین میں مرد اور خواتین شہریوں کی برابری یقینی بنائی گئی تھی۔
تیونس میں اگلے برس صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا انعقاد بھی ہو رہا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔