جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

ماہی گیر نے دنیا کی سب سے بڑی ’اسٹنگرے مچھلی‘ پکڑ لی

اشتہار

حیرت انگیز

کمبوڈیا میں ماہی گیر نے دنیا کی سب سے بڑی ’اسٹنگرے مچھلی‘ پکڑ لی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کمبوڈیا میں دریائے میکونگ میں پکڑی گئی 300 کلوگرام کی اسٹنگرے میٹھے پانی کی اب تک کی سب سے بڑی مچھلی ہے۔

کوہ پریہ جزیرے پر ایک مقامی ماہی گیر نے محقین کو یہ بتانے کے لیے فون کیا کہ اس نے ایک بہت بڑی اسٹنگرے مچھلی پکڑی ہے جو 3.98 میٹر لمبی اور 2.2 میٹر چوڑی ہے۔

- Advertisement -

اطلاعات کے مطابق دریائے میکونگ میں پکڑی جانے والی اس مچھلی نے 2005 میں تھائی لینڈ میں پکڑی گئی 293 کلو گرام کی بڑی کیٹ فش کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

In this photo provided by Wonders of the Mekong taken on June 14, 2022, a man touches a giant freshwater stingray before being released back into the Mekong River in the northeastern province of Stung Treng, Cambodia. A local fisherman caught the 661-pound (300-kilogram) stingray, which set the record for the world's largest known freshwater fish and earned him a $600 reward. (Chhut Chheana/Wonders of the Mekong via AP)

حکام کا کہنا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی میٹھے پانی کی مچھلی کا کوئی سرکاری ریکارڈ یا ڈیٹا بیس موجود نہیں ہے۔

رپورٹس کے مطابق ماہرحیاتیات زیب ہوگن کا کہنا ہے کہ 6 براعظموں کے دریاؤں اور جھیلوں میں بڑی مچھلیوں پر تحقیق کے 20 سالوں میں دریائے میکونگ میں پکڑی گئی یہ میٹھے پانی کی اب تک کی سب سے بڑی مچھلی ہے جس کا ہم نے سامنا کیا ہے۔

In this photo provided by Wonders of the Mekong taken on June 14, 2022, a team of Cambodian and American scientists and researchers, along with Fisheries Administration officials prepare to release a giant freshwater stingray back into the Mekong River in the northeastern province of Stung Treng, Cambodia. A local fisherman caught the 661-pound (300-kilogram) stingray, which set the record for the world's largest known freshwater fish and earned him a $600 reward. (Chhut Chheana/Wonders of the Mekong via AP)

تاہم بعد ازاں حکام نے مستقبل کی نقل و حرکت کو ٹریک کرنے کے لیے ایک ٹیگ لگانے کے بعد اسٹنگرے مچھلی کو واپس دریا میں چھوڑ دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں