عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان میں معاشی استحکام میں پیش رفت کا اعتراف کیا ہے۔
فچ نے پاکستان سے متعلق اپنی رپورٹ میں کہا پاکستان معاشی استحکام کی بحالی پرپیش رفت کررہا ہے، اقتصادی استحکام کی بحالی اور بیرونی قرضوں کی تعمیر نو کیلئے پیش رفت جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کا شرحِ سود 12 فیصد کرنا، صارف کے لیے مہنگائی کم ہونے کی دلیل ہے، اوسط مہنگائی جون تک 24 فیصد تھی، جو جنوری میں 2 فیصد سے کچھ زائد رہی۔
فچ نے کہا زرِمبادلہ کے ذخائر تین ماہ کی درآمدات کے مساوی ہیں، زرِمبادلہ کے یہ ذخائرمالی ضرورت سےکم ہیں، پرائمری سرپلس آئی ایم ایف کے ہدف سے زیادہ رہا، مالی سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکس آمدنی آئی ایم ایف کے ہدف سے کم رہی۔
فچ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ زرِمبادلہ کے ذخائر بڑھنے اور بیرونی فنانسنگ ضرورت میں کمی جولائی میں مثبت ریٹنگ کا سبب ہوسکتی ہے، آئی ایم ایف کے جائزے میں تاخیر منفی ریٹنگ کا سبب ہوسکتی ہے۔