مٹھی: غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث سول اسپتال مٹھی میں پانچ بچے دم توڑ گئے.
تفصیلات کے مطابق تھر میں صورت حال نے گمبھیر شکل اختیار کر لی، بھوک اور وبائی امراض نے پانچ معصوموں کی جان لے لی.
اس وقت سول اسپتال مٹھی میں اڑتالیس بچے زیرعلاج ہیں، دیہی علاقوں میں طبی مراکز تاحال غیرفعال ہے، ادویہ کی بھی قلت ہیں، جس کے باعث عوام کو شدید اذیت کا سامنا ہے.
یاد رہے کہ تھر میں بھوک اور بیماریوں کے ہاتھوں بچوں کے جاں بحق ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں. ماضی میں بھی اس نوع کے کئی افسوس ناک واقعات پیش آچکے ہیں، مگر ارباب اختیار کے کانوں پر جوں نہیں رینگی.
ڈاکٹرز کا موقف ہے کہ اسپتال آنے والی خواتین غذا کی شدید کمی کا شکار ہوتی ہیں، جس کے باعث زچگی کے دوران بچوںکی اموات ہوجاتی ہیں.
تھرمیں بچوں کی اموات کاسبب کم عمری کی شادیاں ہیں: وزیرصحت سندھ
واقعے کے بعد وزیرصحت سندھ عذرا پیچوہو نے تھر کا دورہ کیا، اس دوران انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھرمیں صحت کی تمام سہولیات موجودہیں.
وزیرصحت کا کہنا تھا کہ تھرمیں صحت کی سہولیات نہ ہونے کی بات میں صداقت نہیں، تھرمیں بچے بھوک سے نہیں، غلط پرورش سے دم توڑتے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ تھرمیں بچوں کی امداد کا سبب کم عمری کی شادی ہے، کم عمرمائیں کمزوربچوں کوجنم دیتی ہیں، جو اسپتال پہنچنےسے پہلے دم توڑجاتےہیں.
انھوں نے کہا کہ ضلع بھرمیں مزید صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، تھرقحط صورت حال سےنمٹنے کے لئے تھرڈرائٹ پالیسی بنارہے ہیں.