لاہور : مذاکرات سے مکرنے والا بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ دریاؤں کے ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کے بعد بھارتی حکومت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑدیا ، جس کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔
ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 98 ہزارکیوسک ، ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 35 ہزار، قادرآباد پر 2لاکھ 20ہزار کیوسک جبکہ دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 17 ہزار کیوسک ہے۔
ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اداروں کوالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے سے قصور، بہاولنگر، پاکپتن، اوکاڑہ ، ساہیوال کے علاقوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے جبکہ سیالکوٹ، گجرات،حافظ آباد،چنیوٹ اور جھنگ کےعلاقے بھی متاثرہونے کا خدشہ ہے۔
مقبوضہ کشمیر سےآنےوالےدریائےجموں اور توی میں بھی پانی کی سطح خطرناک حدتک بلندہوگئی ہے۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب، دریائے ستلج ، دریائے راوی میں سیلاب سے لاہور، اوکاڑہ، ساہیوال ،ننکانہ صاحب ، ٹوبہ سنگھ اور دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے شہروں میں نشیبی علاقوں اور تینوں دریاؤں کے کناروں پر آبادیوں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال
دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ11ہزار588 کیوسک ریکارڈ کی گئی جبکہ مرالہ کے مقام پر نچلے درجےکا سیلاب ہے۔
،فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق 30گھنٹے میں مرالہ کے مقام پر90 ہزار کیوسک اضافی پانی ریکارڈ کیا گیا جبکہ دریائے جموں توی میں پانی کی آمد16 ہزار156 کیوسک ہے۔
دریائے مناورتوی میں پانی کی آمد 2ہزار298 کیوسک ، نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح1167 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔
نالہ ڈیک میں گزشتہ روز پانی کی آمد20ہزارکیوسک تھی جبکہ دریائے راوی میں جسر کے مقام پر پانی کی سطح 19ہزار447کیوسک ہے
دریائے جموں اور توی میں نچلے درجے کے سیلاب جبکہ دریائے ستلج میں درمیانی درجے کےسیلاب کا اندیشہ ہے۔