راولپنڈی: پولیس کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم میں مظفر آباد سے ایک بڑا ریلا آزاد پتن کی طرف بڑھ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کنٹرول روم سے ممکنہ سیلابی ریلے کی اطلاع ملی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دریائے جہلم میں مظفر آباد سے بڑا ریلا آزاد پتن کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ترجمان ریسکیو کے مطابق سیلابی ریلے کی وجہ سے آزاد پتن روڈ اور کنند، گوڑہ راجگان گاؤں زیر آب آنے کا خدشہ ہے، اس لیے نشیبی علاقوں کے مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے پیش نظر مختلف مقامات پر ایمرجنسی گاڑیوں کو پہنچا دیا گیا ہے، تاہم نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ریسکیو ترجمان کے مطابق پنجاڑ چوک سے کشمیر کی طرف جانے والی سڑک تاحال بند ہے۔
واضح رہے کہ پری مون سون کے دوسرے اسپیل میں بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں طوفانی بارش سے تباہی مچ گئی ہے، کئی علاقوں میں سیلابی صورت حال کا سامنا ہے، گھروں کی دیواریں اور کچے مکان گر گئے، سڑکیں بہہ گئیں اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں سی پیک موٹر وے زیر آب آ گیا ہے، متعدد گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، ایک گاڑی میں سوار افراد کو بچا لیا گیا، جب کہ ڈرائیور ریلے میں بہہ گیا۔
لکی مروت میں ندی نالے بپھر گئے، سیلابی ریلے نے سڑکیں بہا دیں، ہرنائی میں بھی سیلابی صورت حال ہے، جس کی وجہ سے فلڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، 2 خواتین اور ایک بچی سمیت 4 افراد ریلے میں بہہ گئے، جن میں سے مرد کو بچا لیا گیا تاہم دیگر کی تلاش جاری ہے۔
دکی کی ترکھان ندی میں سیلابی ریلہ خاتون کو بہا لے گیا، کوہلو کے ندی نالوں میں بھی طغیانی آئی ہوئی ہے، نشیبی علاقے ڈوب چکے ہیں، کوہلو کوئٹہ قومی شاہراہ پل ریلے کی نذر ہوگیا، ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں چھت گر گئی جس سے بچے سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔
پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھی چھتیں، دیواریں ڈھ گئیں، پتوکی میں گھر کی خستہ حال دیوار گرنے سے 4 بچے ملبے تلے دب گئے، اوکاڑہ میں دیوارگرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا، قصور میں مکان کی چھت گرنے سے 6 افراد زخمی ہو گئے۔