بنگلہ دیش جو پہلے ہی سیاسی بحران کی گرداب میں ہے اب اس کو تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے جس سے 18 لاکھ افراد متاثڑ ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین سیلابوں میں سے ایک کا سامنا کررہا ہے کیونکہ ملک میں موجود مستقل کم دباؤ کے باعث مسلسل مون سون بارشیں جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مشرقی بنگلہ دیش کے 6 سے زائد اضلاع زیر آب آچکے ہیں۔ ہزاروں مکانات تباہ اور 18 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بگڑتی جا رہی ہے۔
مقامی محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میں ملک کو ایک بڑی آفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے بھارت کو آبی جارحیت کا قصور وار ٹھہرایا جا رہا ہے کیونکہ مشرقی سرحدوں پر واقع اضلاع میں سیلاب کی موجودہ صورتحال، دریائے گمتی کے اوپر ڈمبور ڈیم کے کھلنے سے پیدا ہوئی ہے۔ جس میں بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا ہے۔