وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث رواں سال پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔
اسپین کے شہر میڈرڈ میں 26 ویں سوشلسٹ انٹرنیشنل کانگریس کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں وفاقی وزیر و چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری نے شرکت کی۔
اعلامیہ کے مطابق کانفرنس کا عنوان ‘موسمیاتی تبدیلی کا تدارک، اسکے اثرات کو کم کرنا’ تھا، جہاں شازیہ مری نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کی تباہی کاریوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بدترین بارشوں اور سیلاب سے 650 ہزار حاملہ خواتین اور 40 لاکھ بچے شدید متاثر ہوئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث کرۂ ارض اور انسانوں کو سب سے بڑا خطرہ لاحق ہے، پاکستان میں حالیہ بارشیں اور سیلاب موسمیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں کی تازہ مثالیں ہیں۔
وفاقی وزیر شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 90 اضلاع بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے، سندھ اور بلوچستان میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 33 ملین افراد سیلاب سے بےگھر ہوئے، حالیہ سیلاب میں 1700 قیمتی انسانی جانیں کاضیاع ہوا، سیلاب میں پاکستانی معیشت کو 40 ارب ڈالر سے زائد کے نقصان پہنچا۔
شازیہ مری نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ صحت، زراعت، معاش، امن، سلامتی اور دنیا کی مجموعی معیشت کے لیے بھی بہت بڑا خطرہ ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سچ یہ ہے کہ ہمارے گھر زمین کا مستقبل موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر منحصر ہے۔