تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

آٹا بحران، تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو ارسال

اسلام آباد : آٹابحران پر تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم آفس بھجوادی گئی، رپورٹ میں بدانتظامی کوبحران کی بنیادی وجہ قراردیاگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی اور رپورٹ وزیراعظم آفس کو بھجوادی گئی ،  ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں حالیہ آٹابحران کومصنوعی قراردیاگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ملک میں گندم کا بحران نہیں تھا، مصنوعی قلت پیدا کی گئی۔

گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے قریبی رفقا کو گندم، آٹے اور چینی کے بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جلد منظر عام پر لانے سے آگاہ کیا تھا اور کہا کہ بحران میں ملوث کسی بھی شخص کو معافی نہیں ملے گی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گندم، چینی بحران کے باعث حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا، صرف رپورٹ ہی سامنے نہیں لائیں گے بلکہ ذمہ داروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچائیں گے، حکومتی پالیسی شفاف گورننس ہے، کسی کو بحران پیدا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

مزید پڑھیں : آٹا، چینی بحران میں ملوث کسی شخص کو معافی نہیں ملے گی: وزیر اعظم

عمران خان نے کہا تھا کہ عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنے والے نہیں بچ سکیں گے، رپورٹ کے مندرجات سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا، اور ذمہ دار افراد کو معافی نہیں ملے گی۔

یاد رہے کہ 25 جنوری کو وزیر اعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوائی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا، 21 صفحات پر مشتمل رپورٹ سیکورٹی اداروں کی جانب سے تیار کی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق بحران پیدا کرنے میں افسران اور بعض سیاسی شخصیات ملوث تھے جبکہ رپورٹ میں آٹا بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس، سیاسی شخصیات کی نشان دہی بھی کی گئی اور بتایا گیا تھا کہ محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نا اہلی سے آٹا بحران پیدا ہوا، 1550 فی من فروخت ہونے والی گندم 1950 روپے تک منصوبہ بندی سے پہنچایا گیا۔

Comments

- Advertisement -