ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پر فلار ملز اور حکومتی کمیٹی کے مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے جس پر آٹا ملز نے ایک بار پھر ہڑتال کی دھمکی دے دی ہے۔
ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پر گزشتہ ہفتے پاکستان بھر کی آٹا ملوں نے ہڑتال کر رکھی تھی جس پر حکومت نے مذاکرات کا اعلان کیا تھا اور ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر پاکستان فلار ملز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس معاملے پر حکومتی کمیٹی اور فلارز ملز ایسوسی ایشن کے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہونے اور ڈیڈ لاک برقرار رہنے پر ایک بار پھر پاکستان بھر کی آٹا ملوں نے ہڑتال پر جانے اور ملیں بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
پاکستان فلار ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عامر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس ختم نہ کیا تو 23 جولائی سے دوبارہ آٹا ملیں بند کر دیں گے۔
گزشتہ دنوں فلار ملز ایسوسی ایشن نے 10 روز کے لیے اپنی ہڑتال موخر کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ ہڑتال کے باعث ملک کے کئی شہروں میں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ فلارملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا تھا کہ ٹیکس کے ظالمانہ اقدام سے کرپشن کا نیا دروازہ کھل جائے گا اور ایف بی آر کے ٹیکس کے نفاذ سے آٹے کی قیمت میں 8 روپے فی کلو اضافہ ہوجائے گا۔