تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

موسمِ سرما کی آمد سے قبل امریکی شہری فلو سے بچاؤ کی تدابیر کرنے لگے

موسمِ سرما قریب آتے ہی امریکی شہریوں نے فلو کی ویکسین لگوانا شروع کردی ہے ، گزشتہ برس فلو کے طاقت ور ترین وائرس نے حملہ کیا تھا جس میں ہزاروں امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔

گزشتہ موسم سرما کے دوران امریکا میں فلو کا ایک ایسا وائرس سرگرم ہو گیا تھا جس پر ویکسین کا زیادہ اثر نہیں تھا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا اور زیادہ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ ایک اندازے کے مطابق 80 ہزار امریکی فلو سے ہلاک ہوئے تھے۔ یہ تعداد گزشتہ کئی دہائیوں میں فلو سے مرنے والے امریکیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

خبررساں ادارے اے پی کی ایک رپورٹ میں بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے مرکز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں فلو اور اس کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہزار سے 56 ہزار کے درمیان رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت بچوں اور بوڑھوں کی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلو کی شدت اس سال فروری کے مہینے میں دیکھی گئی اور مارچ کے آخر میں یہ وائرس تقریباً ختم ہو گیا۔

بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے ادارے کا کہنا ہے کہ یہ تعین کرنا مشکل ہے کہ ہر سال کتنے افراد فلو سے ہلاک ہوتے ہیں۔ کیونکہ فلو اتنا عام ہے کہ اس کے متعلق اطلاع ہی نہیں دی جاتی اور جو لوگ فلو سے مرتے ہیں ان کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر بھی عموماً فلو نہیں لکھا جاتا ، بلکہ اس مرض کا اندارج کیا جاتا ہے کہ جو فلو کے سبب پیدا ہوا تھا۔

امریکی تاریخ میں فلو کا سب سے شدید حملہ 1918 میں ہوا تھا۔ یہ مرض وبا کی صورت میں تقریباً دو سال تک جاری رہا اور اس میں 5 لاکھ سے زیادہ امریکی ہلاک ہوئے تھے ۔

محکمہ صحت کے عہدے داروں نے بتایا کہ اس سال فلو کا مقابلہ کرنے کے لیے ویکسین کو زیادہ بہتر بنایا گیا ہے۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اگر ویکسین فلو کا حملہ نہ بھی روک سکے تو بھی وہ اس کی شدت میں کمی کر دیتی ہے۔

Comments

- Advertisement -