تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

گردے کی پتھری کو نکالنے کے سادہ طریقے

گردے کی پتھری سے ہونے والا درد بہت تکلیف دہ ہوتا ہے، بعض اوقات یہ دوائیوں سے نکل جاتی ہے اور بعض اوقات آپریشن کیے بنا کوئی چارہ نہیں ہوتا، تاہم یہاں پتھری کو نکالنے کے سادہ طریقے بیان کیے جا رہے ہیں۔

کچھ مشروبات ایسے بھی ہیں جن کو پینے سے اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے، اور قدرتی طور پر یہ مشروبات پتھری کو نکالنے میں مدد کرسکتے ہیں۔

پانی

جسم میں پانی کی کمی گردے کی پتھری کی اہم وجہ ہے، اسی لیے پتھری کو قدرتی طور پر باہر نکالنے کے لیے بہت زیادہ پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

پانی قدرتی طور پر پیشاب کی نالی سے زہریلے مادے اور پتھری کو باہر نکالتا ہے، اگر آپ کا پیشاب پیلا اور ہلکے رنگ کا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اچھی طرح سے ہائیڈریٹ ہیں، تاہم اگر اس کا رنگ سیاہ ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ پانی کی کمی ہے، اس لیے زیادہ پانی پیئں۔

دودھ

گردے کی پتھری سے نجات کے لیے دودھ ایک بہترین مشروب ہے، ایسا اس لیے ہے کیوں کہ اس میں بڑی مقدار میں کیلشیم پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے، اور گردے کے پتھری کو روکتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جو شخص روزانہ دودھ پیتا ہے اس کے گردوں میں پتھری بننے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔

لیمو پانی

گرم پانی میں تازہ لیموں کا رس نہ صرف مشروب کو تازگی بخشتا ہے بلکہ جسم کو ہائیڈریٹ بھی رکھتا ہے اور گردے کی پتھری کو توڑنے میں مدد کرتا ہے۔

سائٹریٹ (سائٹرک ایسڈ میں ایک نمک) کیلشیم سے منسلک ہوتا ہے اور پتھری کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک ریسرچ اسٹڈی کے مطابق اگر روزانہ آدھا کپ لیموں کا جوس پانی میں ملا کر پیا جائے، یا دو لیموں کا رس پیا جائے، تو اس سے پیشاب میں سائٹریٹ بڑھ جاتی ہے، اور گردے میں پتھری کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

سیب کا سرکہ

ایک گلاس پانی میں دو کھانے کے چمچ ایپل سائڈر سرکہ گردے کی پتھری کو نرم یا توڑ سکتا ہے، جو پیشاب کے ذریعے باہر نکل جاتا ہے۔ تاہم، اسے اعتدال سے استعمال کرنا چاہیے، کیوں کہ اس کی تیزابیت کی سطح معدے کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -