وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ ہمارا 1950 کی دہائی سےتاریخی رشتہ ہے جب بھی امریکا اور پاکستان نے مل کر کام کیا بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور جب بھی پاکستان اور امریکا کے درمیان فاصلہ پیدا ہوا ہم نے نقصان اٹھایا۔
امریکی نشریاتی ادارےکو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان قبل ازوقت الیکشن میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے اپنی نشستوں پر ضمنی انتخابات جیتنےکو مقبولیت کےطور پر پیش کیا گیا پاکستان اور امریکا دوطرفہ تعلقات میں مثبت سمت کی جانب بڑھ رہےہیں دونوں ممالک وسیع البنیادشراکت داری قائم کررہےہیں انتہائی مشکل معاشی صورتحال، افراط زر، ایندھن کی قیمتوں کاسامناہے۔
India was the largest democracy in the world. It was a secular country. The India I see today is not the India I recognised growing up. This is a Hindu supremacist India – FM @BBhuttoZardari’s interview with CNA pic.twitter.com/EwC1uKA6mh
— PPP (@MediaCellPPP) December 15, 2022
وزیرخارجہ نے کہا کہ ماضی میں ہمارا تعاون دہشت گردی کیخلاف تناظرمیں تنگ اور مخصوص تھا پاکستان اور امریکا بہت سےشعبوں میں تعاون کر رہے ہیں ہم ماحولیات اور صحت پر مل کرکام کر رہے ہیں چین ہماراپڑوسی ملک ہے، اس کےساتھ ہماری ایک طویل تاریخ ہے پاکستان اورچین کے درمیان اقتصادی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی رعایتی توانائی کاتعاقب نہیں کررہےہیں اور نہ ہی حاصل کر رہے ہیں ہمیں انتہائی مشکل معاشی صورتحال اورایندھن کی قیمتوں کاسامناہے توانائی کےعدم تحفظ کےپیش نظرہم مختلف راستےتلاش کر رہے ہیں روس سے جو بھی توانائی ملتی ہےاسےترقی دینے میں کافی وقت لگےگا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ عمران خان انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے ہم نےعمران خان کوتحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا یہ پہلا موقع ہےجب آئینی طریقے سےکسی وزیراعظم کو ہٹایا گیا سوشل میڈیا کے ذریعے عمران خان کی مقبولیت کا ایک غلط تاثرپیش کیاگیا۔