اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم قومی اموراور نیشنل ایکشن پلان پرپارلیمانی جماعتوں کی مشاورتی کانفرنس بلالی، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کےخلاف جہد مسلسل کےاعادے کیلئے شرکت کی دعوت ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم قومی اموراور نیشنل ایکشن پلان پر مشاورت کا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمانی جماعتوں کی مشاورتی کانفرنس بلالی، پارلیمانی پارٹیوں سےمشاورت کا فیصلہ وزیر اعظم کی ہدایت پرکیاگیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کو خطوط لکھ دیا گیا ہے، مشاورتی کانفرنس 28 مارچ کو شام 4بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگی۔
خط میں شاہ محمود قریشی نے کہا آرمی پبلک اسکول پشاور کے واقعے کے بعدنیشنل ایکشن پلان مرتب ہوا ، نیشنل ایکشن پلان متفقہ مشاورت کے نتیجے میں قومی اتفاق رائے کا مظہر تھا، دہشت گردی کےخاتمے کے لیےنیشنل ایکشن پلان کے مختلف پہلو ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کی جہات کے حامل مختلف پہلو نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہیں ، کسی کےخلاف سرزمین استعمال نہ ہونےدینےکےوعدےکی پاسداری شامل ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا اقوام متحدہ کی پابندیوں سے متعلق ذمےداریاں قومی حکمت عملی کاحصہ ہیں، انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق عالمی تقاضوں پر عمل بھی شامل ہے، دہشت گردی کےخلاف جہد مسلسل کےاعادے کیلئے شرکت کی دعوت ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا مشاورت قومی حکمت عملی پرتیزی سےعمل ہمارے عزم کے تسلسل کواجاگرکرےگا، نیشنل ایکشن پلان پرعمل واضح طور پر پاکستان کےعوام کے طویل مدتی مفاد میں ہے۔