نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایران سے تعلقات بہت بڑا چیلنج ہے، ہم نہیں چاہتے کہ ہمارا خطہ کسی اور تنازع سے دو چار ہو، کچھ لوگ آگ لگانا چاہتے ہیں لیکن ہم یہ نہیں چاہتے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ایران، سعودی عرب تنازع میں ہم اپنا کردار ادا کریں گے، ایران کے صدر اور وزیر خارجہ سے بھی بات ہوئی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا وزیر اعظم عمران خان کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے بعد مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے کرفیو توڑا اور باہر نکل کر آتش بازی کی، تقریر سے قبل اہم پوائنٹس بنائے گئے تھے، دوسری طرف مودی کی تقریر کے دوران باہر شیم شیم کے نعرے لگے۔
ان کا کہنا تھا ایسا کبھی نہیں ہوا کہ یو این کے باہر ہزاروں پاکستانی اور کشمیریوں نے احتجاج کیا ہو، بھارت کی فرعونیت ہمارے سامنے ہے، آج بھی چھ کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ دو نیوکلیئر طاقتوں کے آمنے سامنے آنے سے پہلے اپنا کردار ادا کرے، وزیراعظم
وزیر خارجہ نے کہا افغانستان کے مسئلے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے، زلمے خلیل زاد نے ہمیں بتایا کہ طالبان سے تمام معاملات طے ہو گئے تھے، افغان امن عمل کے لیے پاکستان نے اپنا کردار ادا کیا، خوشی ہے افغانستان میں انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوا، افغانستان نے بارڈر کھلا رکھنے کی درخواست کی تھی۔
شاہ محمود نے کہا اللہ نے بھٹو کے بعد کسی کو عزت دی ہے تو وہ عمران خان ہیں، پاکستانی قوم یک جا ہو گئی ہے، کچھ لوگ اپنے مفادات کے لیے کھڑے ہیں، قوم پاکستان کے لیے کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا پاکستان، ترکی اور ملائیشیا نے مل کر انگریزی چینل کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ٹی وی چینل اسلام کے صحیح تشخص کو اجاگر کرے گا اور اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرے گا۔