دبئی : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی متحدہ عرب امارات کا دورہ مکمل کرکے ایران روانہ ہوگئے اور کہا اس دوران ایران کی قیادت کےساتھ خطےکی صورتحال پرتبادلہ خیال کاموقع ملےگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی متحدہ عرب امارات کا3روزہ دورہ مکمل کرکے ایران روانہ ہوگئے، ہوائی اڈے پر اماراتی وزارت خارجہ کےسینئرحکام ، یواے ای میں پاکستان کے سفیر اور سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیرخارجہ کو الوداع کہا۔
دورہ ایران کےاغراض ومقاصد کےحوالے سےوزیر خارجہ شاہ محمود نے پیغام میں کہا ہے کہ ایران کے بوزیرخارجہ جوادظریف کا بےحدمشکورہوں، وہ متعددبارپاکستان تشریف لائے اور ہماری انتہائی اہم نشستیں ہوئیں۔
شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ایران کی قیادت کےساتھ خطےکی صورتحال پرتبادلہ خیال کاموقع ملےگا، افغان امن عمل میں بہت سی نئی پیش رفت ہوئی ہیں، افغان امن عمل ہماری طرح ایران کیلئےبھی اہم ہے، دورے میں مجھے اس حوالے سے ان کے خیالات جاننے کا موقع ملے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا مقصد مشاورت کے بعدحکمت عملی میں یکسوئی پیداکرناہے، میں ایران کی سپریم لیڈرشپ کاشکریہ ادا کرنا چاہوں گا، انھوں نے مسئلہ کشمیرپردوٹوک موقف اختیارکیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی ہمیشہ حمایت کی، ایران سےدوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے امکانات پر بات ہوگی۔
شاہ محمودقریشی نے مزید کہا کہ بارڈرمارکیٹوں کےقیام کی تجویزپاکستان نےپیش کی تھی، ایران نے تجویز کو پسند کیا،اس حوالےسےبھی تبادلہ خیال ہوگا، ایران صرف پاکستان کاہمسایہ ملک نہیں ایک آزمایاہوادوست ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نےہرمشکل وقت میں ایک دوسرےکی معاونت کی ہے، کوشش ہوگی دو طرفہ تعلقات کو پہلے سے زیادہ مضبوط بنائیں۔