اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاک بھارت تعلقات اور کلبھوشن یادیو پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریری بیان میں کہا پاکستان بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتاہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس آئی سی جےمیں زیر سماعت ہے، اٹارنی جنرل نے قانونی حکمت عملی مرتب کی ہے، کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسرہے اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راکے لیے کام کرتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کلبھوشن کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا اور جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے سزاسنائی گئی۔
پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کے خط کے جواب میں مثبت پیشرفت پر زور دیا گیا، عمران خان نے بھارت سمیت تمام ممالک سے پرامن تعلقات پرزور دیا، نیویارک میں پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات منسوخ ہوئی۔
وزیر خارجہ نے کہا بی ایس ایف سپاہی کا مبینہ قتل، ملاقات کے بھارتی اعلان سے2 روز پہلے ہوا، پاکستان نے معاملے کی تفتیش کے لیے بھارت کو پیشکش کی لیکن بھارت نے پاکستان کی پیشکس کو ردکر دیا، ملاقات کی منسوخی نےخطے میں امن و ترقی کا ایک اور موقع ضائع کیا۔
مزید پڑھیں : امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی، وزیرخارجہ
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کوقونصلر رسائی نہ دینے پربھارت نے آئی سی جے سے رجوع کیا اور کلبھوشن کیس میں آئی سی جےنے عبوری حکمنامہ جاری کیا، حکمنامے کی روشنی میں کلبھوشن کی پھانسی پر عملدرآمد روکا گیا۔
انھوں نے مزید کہا آئی سی جے میں جواب پیش کیے گئے، یادیو کے معاملے پر رسمی سماعت کا شیڈول 18 فروری 2019 ہے۔
یاد رہے اگست2018 میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا بدلتے حالات میں نئے راستے بھی نکلتے ہیں، کوشش کریں گے عالمی عدالت میں اپنا مؤثرمؤقف پیش کریں، کلبھوشن سے متعلق ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں، امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی۔