اسلام آباد: دفتر خارجہ نے لگاتار تیسرے روز بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو طلب کر کے لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزیوں اور معصوم شہریوں کی ہلاکت پر بھرپور احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو آج لگاتار تیسرے روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے لائن آف کنٹرول پر معصوم شہریوں کی ہلاکت پر پاکستان نے بھرپور احتجاج کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ 30 جولائی کو بھارتی فائرنگ سے 1 پاکستانی شہید اور 9 زخمی ہوئے، 31 جولائی کو نوسیری سیکٹر میں خاتون شہید اور 6 افراد زخمی ہوئے۔
پاکستان نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں پر بھرپور احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا۔
گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا تھا کہ بھارت 2 سال میں 1970 بار ایل او سی کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ سنہ 2000 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت 2 سالوں میں 1970 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔
پاکستان کی جانب سے بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ سنہ 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدر آمد کی ہدایت کرے۔ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت امن برقرار رکھے۔ بھارت امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔