ہم میں سے اکثر افراد اپنے کھانوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا پسند کرتے ہیں، تاہم اب ماہرین نے اس کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق کھانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی عادت صحت کے لیے مضر ثابت ہوسکتی ہے۔
امریکی یونیورسٹی آف ساؤتھ جارجیا میں کی جانے والی اس تحقیق میں کہا گیا کہ جو افراد اپنے کھانے کی تصاویر بناتے ہیں وہ لاشعوری طور پر زیادہ بھوک کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان میں بسیار خوری کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جس سے ان کے اندر ایک بعد دوسری خوراک کی طلب بڑھ جاتی ہے۔
اس حوالے سے ایک سروے میں بتایا گیا کہ 80 اور 90 کی دہائی میں پیدا ہونے والے باقاعدگی سے ہوٹلنگ کے موقع پر کھانا شروع کرنے سے قبل تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔
ماضی میں کی گئی تحقیقات میں کہا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پرکھانے کی تصاویر شیئر کرنے کے کافی فوائد ہیں، مثال کے طور پر ایسا کرنے سے کھانے کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔
اس کی وضاحت کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ کھانے کی تصاویر بنانے اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے سے دماغ کھانے کے حوالے سے ایک نکتے پر یکسو ہوتا ہے جس سے لاشعوری طور پر کھانے کی خوشبو دماغ میں بس جاتی ہے۔
تاہم اب پرانی تحقیق کے برعکس نئی تحقیق میں کہا گیا کہ کھانے کی تصاویر بنانا اور انہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے مضر اثرات انسانی جسم پر پڑتے ہیں جس سے انسان کی اشتہا بڑھ جاتی ہے اور اس کا معدہ زیادہ خوراک طلب کرتا ہے۔
نئی تحقیق میں ماہرین نے 145 افراد پرریسرچ کی جنہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا، انہیں کرنچی تلی ہوئی اور پنیر کی اشیا دی گئی۔ ایک گروپ کو کہا گیا کہ کھانے سے قبل ان کی تصاویر بنائیں اور کھانے کے بعد اپنے تجربے سےمطلع کریں کہ کیا انہیں یہ اشیا پسند آئی اور وہ مزید انہیں کھانا چاہتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جس گروپ کو تصاویر بنانے کا کہا گیا تھا انہیں زیادہ نمبر دیے گئے یعنی انہوں نے زیادہ کھانا کھایا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ تصویر بنانے کے دوران دماغ کے مخصوص خلیات جو کمانڈ ارسال کرتے ہیں ان کی جانب سے معدے کو مزید خوراک کی کمانڈ موصول ہوئی جس کی بنیاد پر انہوں نے زیادہ کھایا جس سے ان کی کیلوریز میں اضافہ ہوا۔
ماہرین کے مطابق وہ افراد جو خوراک کا استعمال کم کرنے کے خواہاں ہیں خاص کر مغربی کھانے انہیں چاہیئے کہ وہ کھانے سے قبل تصویر بنانے سے اجتناب برتیں۔