تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

دماغ کو بوڑھا ہونے سے کیسے بچایا جائے؟

یونان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی تنزلی سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو پھلوں، سبزیوں، بیجوں اور دیگر غذاؤں کا استعمال معمول بنالیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ورم کش خصوصیات رکھنے والی غذاؤں کا استعمال عمر بڑھنے کے ساتھ ڈیمینشیا کا شکار ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔

کاپوڈسٹریشن یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ ورم بڑھانے کا باعث بننے والی غذاؤں کا استعمال یادداشت سے محرومی، زبان کے مسائل، مسائل حل کرنے کی صلاحیت اور سوچ سے جڑی دیگر صلاحیتوں کا امکان 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ورم کش غذا کا استعمال ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ غذا ممکنہ طور پر دماغی صحت پر متعدد میکنزمز کے ذریعے اثرات مرتب کرتی ہے اور ہمارے نتائج کے مطابق ورم ان میں سے ایک ہے۔

اس تحقیق میں ایک ہزار سے زیادہ معمر افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان سے سوالنامے بھروا کر غذائی عادات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق کے آغاز میں کسی میں بھی ڈیمینشیا کی تاریخ نہیں تھی اور 3 برسوں کے دوران 6 فیصد میں دماغی تنزلی کی تشخیص ہوئی۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مغربی طرز کی غذا کے استعمال سے ڈیمینشیا کا خطرہ 21 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں پھلوں، سبزیوں، بیجوں، دالوں، کافی یا چائے کا زیادہ استعمال دماغی تنزلی سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے۔

Comments

- Advertisement -