اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ اور ایک آزاد ادارے کے فیصلے کا احترام سب کو کرنا ہوگا، نیب خود مختار ادارہ ہے، شہباز شریف کو تحقیق کے بعد گرفتار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری عدالتی عمل ہے، ان پر مقدمہ تحریکِ انصاف نے نہیں بنایا، شہباز شریف کو قانونی جنگ لڑنے کا پورا حق ہے۔
[bs-quote quote=” افسوس ہے اس وقت مسلم امہ میں وہ اتفاق نہیں جو ہونا چاہیے: وزیرِ خارجہ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
شاہ محمود نے واضح کیا کہ وہ امداد کے لیے امریکا نہیں گئے، انھوں نے کہا ’میرے دورے کا مقصد پیسوں کا مطالبہ نہیں تھا، ہماری حکومت آنے سے پہلے دوسری قسط روکنے کا فیصلہ امریکا کر چکا تھا، اتحادی سپورٹ فنڈ امداد نہیں سپورٹ فنڈ ہے۔‘
انھوں نے کہا افسوس ہے اس وقت مسلم امہ میں وہ اتفاق نہیں جو ہونا چاہیے، مسلم امہ بکھری ہوئی ہے، یہ جتنی تقسیم ہوگی اتنی ہماری آواز کم زور ہوگی، مسئلہ کشمیر اور گستاخانہ خاکوں پر مسلم امہ کو ایک ہونا چاہیے، یہ دونوں معاملے او آئی سی رابطہ گروپ اجلاس میں اٹھائے۔
یہ بھی پڑھیں: کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں ہمیشہ ملکی مفاد کو مقدم رکھیں گے، امریکا میں افغان ایشوز سمیت تمام مسائل پر بات کی، مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد امریکی مؤقف میں تبدیلی آئی۔
[bs-quote quote=”پاکستان کو افغان تناظر اور بھارتی چشمے سے دیکھنا مناسب نہیں: شاہ محمود” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]
وزیرِ خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ واشنگٹن میں امریکی حکام سے ملاقاتیں کیں، امریکا سے تعلقات پر جو تعطل تھا اسے آگے بڑھانے کے لیے بات ہوئی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کا اعتراف ہونا چاہیے، امریکا گزشتہ 2 سال سے مسلسل نکتہ چینی کر رہا تھا، پاکستان کا مؤقف اچھے طریقے سے اقوام متحدہ میں پیش کیا۔
انھوں نے کہا ’اقوامِ متحدہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، تقریر سراہنے پر پاکستانیوں کا مشکور ہوں، میری تقریر ایک جماعت اور حکومت کی نہیں پاکستانیوں کی آواز تھی، واضح کیا کہ پاکستان کو افغان تناظر اور بھارتی چشمے سے دیکھنا مناسب نہیں۔‘
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں ہمیشہ ملکی مفاد کو مقدم رکھیں گے، امریکا میں افغان ایشوز سمیت تمام مسائل پر بات کی، مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد امریکی مؤقف میں تبدیلی آئی۔