اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے امریکی ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرون حملے پاک امریکا تعلقات کےلیے خطرے کا باعث ہیں، دہشت گردی روکنی ہے تو افغان مہاجرین کی پرامن واپسی یقینی بنانا ہوگی۔
یہ بات انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کہی، ڈاکٹر فیصل نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، مزید حملے برداشت نہیں کریں گے، ڈرون جیسے یکطرفہ ایکشن دونوں ملکوں میں تعاون کیلئے خطرہ ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کے پاس انٹیلی جنس اطلاع ہو تو پاکستان سے شیئرکرے، اپنی سرزمین میں کارروائی پاکستان خود کرےگا، پاکستان افغان مہاجرین کی جلد واپسی کا بھی مطالبہ کرتا رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مہاجرین کی موجودگی سےافغان دہشت گرد فائدہ اٹھاتے ہیں اور انہیں در آنے کا موقع ملتا ہے، دہشت گردوں کے سہولت کار بھی ان ہی لوگوں میں شامل ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد افغان مہاجرین کی آڑ میں کارروائیاں کرتے ہیں۔ امریکہ اگر دہشت گردی روکنا چاہتا ہے تو اسے افغان مہاجرین کی پرامن واپسی یقینی بنانا ہوگی۔
واضح رہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کی اورکزئی ایجنسی میں ایک گھر پر امریکی ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
اس سے قبل17جنوری کو بھی پاک افغان سرحدی پر کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں دو مبینہ دہشت گرد ہلاک جبکہ1زخمی ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: اورکزئی ایجنسی میں ڈرون حملہ، 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔