اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سی ٹی بی ٹی پر عمل در آمد کی تجویز پربھارت کی جانب سے مثبت جواب نہیں آیا، خطے میں امن و استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان سمجھتا ہے کہ دونوں ممالک دو طرفہ معاہدہ کر سکتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا کہ یہ معاہدہ جنوبی ایشیا میں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور تناؤ کی کیفیت کو کم کرسکتا ہے، ایسا معاہدہ سی ٹی بی ٹی کے مقاصد کو بھی پورا کرے گا، اس دو طرفہ معاہدے پر فوری طور پر عل درآمد ہو سکتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی جانب سے یکطرفہ پابندیوں پرعمل در آمد رضا کارانہ ہے جس پرکسی قسم کی قانونی قدغن نہیں ہے، یکطرفہ معاہدے سے کوئی ایک فریق آسانی سے نکل سکتا ہے۔
دو طرفہ معاہدہ کرنے سے کسی ایک فریق کا معاہدے سے نکلنا مشکل ہو گا، دونوں ممالک معاہدے کی تفصیلات پر کام کر سکتے ہیں،۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اعتماد سازی کے اقدامات کو بھی زیر غور لایا جا سکتا ہے، یہ معاہدہ جنوبی ایشیاء میں ہتھیاروں کی دوڑ سے اجتناب کے لیے سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔