اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا دورے سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کے مرحلے میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل سے متعلق خبریں میڈیا سے پتہ چلیں، پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل سےمتعلق کچھ علم نہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے اسرائیل جانے سے متعلق ٹویٹ کی، دورے سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کے مرحلےمیں ہیں ، دورے سے متعلق معلومات ملنے کے بعد کچھ کہنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ اسرائیل کے حوالےسے پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں،ترجمان دفتر خارجہ
یاد رہے اسرائیلی اخبار ”ہیوم“ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک پاکستانی وفد نے خفیہ طورپراسرائیل کا دورہ کیا ہے، آٹھ مرداور دو خواتین پرمشتمل وفد گزشتہ ہفتے پیرکو تل ابیب پہنچا،جن میں صحافی، دانشور اور انفلوئنسرزشامل تھے۔
یہ اسرائیل کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کےبعد معلومات اکٹھا کرنے آئے تھے، وفد کو تل ابیب اورمقبوضہ بیت المقدس میں عجائب گھر، مسجد اقصیٰ اور دیگرمقمات کا دورہ کرایا گیا۔
اسرائیلی اخبار کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد نے اپنے دورے کے دوران اسرائیل کی موجودہ سیاسی اورسماجی صورتحال کا جائزہ لیا ، دورے کا انتظام اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم شراکہ نے کیا تھا، جوتعلقات بہتربنانے کا کام کرتی ہے، شراکہ تنظیم کی بنیاد ابراہام معاہدوں کے وژن پر رکھی گئی تھی۔
ایک صحافی قیصر عباس نے تصویر ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا وہ ذاتی حیثیت میں آئے ہیں اور انہیں نہیں لگتا کہ اس سے پاکستانی عوام کا غصہ بڑھ سکتا ہے۔
پاکستانی صحافی کا کہنا تھا مسئلہ فلسطین وہ واحد رکاوٹ ہے جو پاکستان کواسرائیل کےساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے سے روکتی ہے۔.
وفد کے ایک اور رکن شبیرخان نے کہا تھا کہ پاکستان اوراسرائیل کےدرمیان مستقبل میں تعلقات کو معمول پرلانا ممکن ہے۔ لیکن انتہاپسند اسلامی گروپوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑےگا۔