تازہ ترین

اسرائیل سے تعلقات کے معاملے پر کسی ملک کی تقلید نہیں کریں گے، وزیر خارجہ

اسلام آباد: نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا...

الیکشن کمیشن کا ووٹرز لسٹیں غیر منجمد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات...

بے نامی اداروں کے مکمل خاتمے کے لیے ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد: خانساموں، چوکیداروں اور مالیوں کے نام پر کمپنی...

افغانستان میں پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث 200 عسکریت پسند گرفتار

کابل : افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے...

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت آج ہوگی

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا...
Array

امریکی نمائندہ خصوصی کے دورے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ چینی سرکاری ٹی وی پر مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ بنانے کی خبر غلط ہے، گلگت بلتستان وفاقی کابینہ کے ایجنڈے پر سر فہرست ہے، زلمے خلیل زاد کے دورے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی، ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ کرتار پور راہداری ابھی پوری طرح نہیں کھلی، اسے بابا گرونانک کے آئندہ جنم دن سے قبل کھولنا چاہتے ہیں،  پاکستان تو بھارت سے بات چیت چاہتا ہے۔

سرکریک اور کشمیر سمیت تصفیہ طلب معاملات پر مذاکرات چاہتے ہیں، چین کو پاک بھارت بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں، ہم بھارت سے مثبت ردعمل کی امید رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان وفاقی کابینہ کے ایجنڈے پر سر فہرست ہے، جتنے اقدامات ہوں گے گلگت بلتستان کو بااختیار بنانے کے لیے ہوں گے۔

ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ چینی سرکاری ٹی وی پر مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ بنانے کی خبر غلط ہے، چین نے معاملے پر پاکستان کو تفصیلات سے آگاہ کردیا ہے، چین نے مقبوضہ کشمیر کو سفید رنگ میں ظاہر کیا، چینی سرکاری ٹی وی نے تسلیم شدہ نقشہ استعمال کیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

امریکی نمائندہ خصوصی کے دورہ پاکستان سے متعلق بتاتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ زلمے خلیل زاد کے دورے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی تھی، بات چیت کچھ لینے اور کچھ دینے کی پر انحصار کرتی ہے، زلمے خلیل زاد نے شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی، وزیر خارجہ نے انہیں بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے،  امریکہ سے بات چیت کا آغاز اچھی شروعات ہے۔

Comments

- Advertisement -