اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے واضح کہا کہ بھارت الیکشن اپنے ملک میں لڑے ، پاکستان کوالیکشن میں نہ گھسیٹے، پاک افغان تعلقات سے متعلق ہمیں کسی کی تعریف کی ضرورت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستانی ہائی کمشنرکوبھارت میں گزشتہ رات طلب کیاگیا، میرواعظ عمرفاروق سے وزیرخارجہ کی فون پرگفتگو پر اعتراض کیاگیا، پاکستان بھارت کی جانب سےاعتراضات کومسترد کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا پاکستانی ہائی کمشنر کو بلوانے پر آج بھارتی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کیا، بھارتی ہائی کمشنر کوُ طلب کرنے کا کرتار پور سے کوئی تعلق نہیں، کرتارپور پر ہم پہلے ہی فوکل پرسن مقرر کرچکے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، پانی کے معاملے پر بھارت خلاف ورزی کررہا ہے معاملہ اٹھایاہے، ظفروال میں سرحد پار کرکے جانے والے بچے کا معاملہ بھی اٹھایا ہے، بھارت کے ساتھ بچے سے متعلق بھی بات چیت جاری ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا بھارت مانتاہے کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور کشمیر کے اٹوٹ انگ ہونے کا راگ بھی الاپتا ہے لیکن مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں باعث تشویش ہیں، بھارت الیکشن اپنے ملک میں لڑے، پاکستان کوالیکشن میں نہ گھسیٹے۔
امریکا اور طالبان مذاکرات پر میڈیا کو محتاط رپورٹنگ کاکہوں گا
افغانستان کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا افغانستان درآمد برآمد کے لئے سرحدی آمدورفت آسان بنا رہے ہیں، وزیراعظم کا طور خم کو 24 گھنٹے کھولنے کا فیصلہ تجارت میں اضافے کے لئے ہے، امریکا اور طالبان مذاکرات پر میڈیا کو محتاط رپورٹنگ کا کہوں گا، پاک افغان تعلقات سے متعلق ہمیں کسی کی تعریف کی ضرورت نہیں۔
انھوں نے مزید کہا طالبان اورافغان حکومت کے درمیان معاملات ان کا داخلی معاملہ ہے، امیدہے افغان فریقین مل کر اپنے مسائل حل کرلیں گے۔
دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت سےکہتےہیں آئیں مقبوضہ کشمیرپربات چیت کریں، بھارت کی پالیسی میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیں، مقبوضہ کشمیر پرپاکستان بالکل واضح اور دوٹوک مؤقف رکھتا ہے، مقبوضہ کشمیرکا معاملہ اقوام متحدہ قرار داد کے مطابق ہوناچاہیے۔
پاکستان نےامریکی انٹیلی جنس چیف کے الزامات مسترد کردیئے
ڈاکٹرفیصل نے کہا امریکی انٹیلی جنس چیف کے پاکستان پر الزامات کومسترد کرتے ہیں، ایسے الزامات اوربیانات نقصان کا باعث بنتے ہیں، افغان بارڈر پر داعش کی بڑھتی سرگرمیوں پرتشویش ہے، خواہش ہے طالبان سے متعلق معاملات بیٹھ کرحل کریں۔
آسیہ بی بی کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا، آسیہ بی بی پاکستان میں ہی ہیں، وہ آزاد شہری ہیں بیرون ملک جانا چاہئیں تو ان پر کوئی پابندی نہیں۔