تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

ورک ویزوں پر سعودی عرب آنے والے غیرملکی ہوجائیں تیار!

سعودی عرب میں ملازمین کے لیے پروفیشن ٹیسٹ کا مرحلہ وار نفاذ کیا جارہا ہے، نئے ورک ویزوں پر مملکت آنے والوں کو پہلے اس امتحان سے گزرنا ہوگا۔

مملکت میں غیرملکی ورکرز کے لیے ‘پیشہ ورانہ تصدیق’ کے قانون کی منظور کے بعد سے پروفیشن ٹیسٹ لیا جارہا ہے تاکہ لیبر مارکیٹ میں صلاحیتوں کے حامل ورکرز کی جگہ یقینی بنائی جاسکے۔ اس اقدام سے مارکیٹ کا معیار بھی بلند ہوگا، ابتدائی طور پر بیرون ملک سے نئے ویزوں پر آنے کے خواہش مند کیلئے یہ ٹیسٹ لازمی ہے۔

اس حکمت عملی کے تحت ملازمین کی مہارت اور فنی صلاحیتوں کو جانچا جارہا ہے۔ سعودی وزارت قوت وسماجی بہبود نے پروفیشن ٹیسٹ کے سلسلے کا آغاز کیا ہے، مقررہ اداروں میں ٹیسٹ کے بعد کامیاب امیدواروں کے ویزے جاری ہوں گے۔ جبکہ سعودی عرب میں مقیم ورکرز کے ٹیسٹ کو اقامے کی تجدید سے جوڑا جائے گا۔

پروفیشن ٹیسٹ کے اہداف

سعودی وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کے بعد ملازمین کی صلاحیتوں کا درست اندازہ لگاکر انہیں مختلف کیٹگریز میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ ملازمت کے شعبے میں وہ لوگ جائیں جو معیار پر پورا اترتے ہوں۔

وزارت کے مطابق فنی ماہرین کے لیے پیشہ ورانہ ٹیسٹ سے لیبر مارکیٹ میں مزید بہتری آئے گی۔ اس طرح آجر اور اجیر دونوں کو فائدہ پہنچے گا، یہ حکمت عملی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرے گی۔

جو کام کی صلاحیت نہیں رکھتے وہ مارکیٹ سے نکل جائیں گے اور قابل ملازمین کی جگہ بنے گی۔

نئے ویزا ہولڈرز کا پہلے ٹیسٹ

سعودی وزارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابتدائی مرحلے میں نئے ورک ویزے پر سعودی عرب آنے والوں کا ٹیسٹ لیا جائے گا، اس مشن کی تکمیل میں دو مراحل طے کیے گئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں جس ملک کا شہری ہوگا وہیں منظور شدہ ادارے میں ٹیسٹ دے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں سعودی عرب میں امتحان لیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -