جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمٰن کو عمر قید

اشتہار

حیرت انگیز

ڈھاکا : بنگلا دیشی عدالت نے حسینہ واجد پر گرینڈ حملہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے اپوزیشن جماعت بی این پی کے سربراہ طارق رحمٰن کو عمر قید جبکہ دو وزراء سمیت 19 افراد کو سزائے موت سنا دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے مفرور بیٹے طارق رحمٰن کو عدالت نے بدھ کے روز سماعت کرتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا دی جبکہ اپوزیشن جماعت کے دو سابق وزراء سمیت 19 افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم کے بیٹے طارق رحمٰن سمیت دیگر افراد کو سنہ 2004 میں گرینڈ حملے کے الزام میں سزائیں سنائی گئی ہے، جس میں 24 افراد ہلاک جبکہ موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سمیت 500 افراد زخمی ہوئے تھے۔

بھارتی خبر رساں ادارے ہندوستان ٹائم کا کہنا ہے کہ 21 اگست 2004 میں عوامی لیگ کے زیر اہتمام نکالی گئی ریلی میں حسینہ واجد کو نشانہ بنایا گیا جب وہ اپوزیشن لیڈر تھیں، تاہم بم دھماکے میں حسینہ واجد زخمی ہوگئی تھی۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ 50 سالہ طارق رحمٰن خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرکے برطانوی دارالحکومت لندن میں مقیم ہیں، لہذا بنگلا دیشی عدالت نے سابق وزیر اعظم کے بیٹے کی غیر موجودگی میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے سزا سنائی اور طارق رحمٰن کو مفرور قرار دیا۔

بنگلا دیش کے وزیر قانون نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سفارتی ذرائع استعمال کرکے بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کے سربراہ طارق رحمٰن کو گرفتار کرکے واپس وطن لائیں گے اور عدالت سے سزائے موت دینے کی درخواست کریں گے۔

دوسری جانب سے بنگلادیش کی اپوزیشن جماعت بی این پی نے طارق رحمٰن سمیت دیگر افراد کو دی جانے والی سزاؤں کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف کے لیے عدالت عالیہ کا دروازہ کٹھکٹائیں گے۔

خیال رہے کہ بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کو رواں برس فروری میں کرپشن الزامات کے تحت 5 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں