گلگت بلتستان : سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کو 34 سال قید کی سزا سنادی گئی ، اداروں کیخلاف تقریر کے مقدمے میں سنائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی نے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو مجموعی طور پر چونتیس سال قید کی سزا سنادی ۔
عدالت نے قید کی سزا کے ساتھ چھ لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا، انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج رحمت شاہ نے سزا سنائی۔
سابق وزیراعلیٰ کو اداروں کیخلاف تقریر کے مقدمے میں سزاسنائی گئی۔
یاد رہے خالد خورشید پر 26 مئی 2024 کو ایک احتجاجی جلسے سے خطاب میں سکیورٹی اداروں، الیکشن کمیشن اور وفاقی اداروں کے خلاف تقریر کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ان کو یکم جولائی 2023 میں جعلی ڈگری کیس میں عدالت نے نااہل قرار دے دیا تھا اور ان پر الزام تھا کہ انہوں نے گلگلت بار کونسل سے جعلی ڈگری پر وکالت کا لائسنس لیا ہے۔
تاہم نااہلی کے بعد وہ پی ٹی آئی کے مختلف مظاہروں اور جلسوں میں شریک ہوتے تھے اور 26 مئی کو ایسے ہی ایک جلسے میں انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف ’دھمکی آمیز‘تقریر کی تھی۔