کراچی : سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس کے سابق تفتیشی افسرکو دھمکیاں ملنے لگیں، سب انسپکٹرجہانزیب نے عدالت کو بتایا دھمکی آمیزکالزمیں کہا جارہا ہے کہ بلدیہ کیس میں تفتیشی ہو تمہیں دیکھ لیں گے، جس کے بعد عدالت نے تفتیشی افسرکوتحفظ فراہم کرنے کاحکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کی تحقیقات پرمامورسابق تفتیشی افسر کو دھمکیاں ملنے کا انکشاف ہوا، مقدمے کے سابق آئی او سب انسپکٹرجہانزیب نےعدالت سے رجوع کرلیا۔
درخواست میں کہا انھیں نامعلوم نمبرز سے دھمکی آمیزکالز موصول ہورہی ہیں، کالزمیں دھمکی دی جارہی ہے بلدیہ کیس میں تفتیشی ہو تمہیں دیکھ لیں گے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نےسب انسپکٹرجہانزیب کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ایس ایس پی ویسٹ پولیس افسرکو سیکیورٹی فراہم کریں۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرساجد محبوب نے بیان میں کہا پولیس افسر کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں، دھمکی دینے والے کو ٹریس کرنے میں بھی پولیس کی مددکریں گے۔
خیال رہے سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے مقدمے کے گواہوں کو انسپکٹرجہانزیب پیش کررہے ہیں۔
یاد رہے سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے انکشاف کیا تھا کہ فیکٹری میں آگ حادثہ نہیں ،سوچی سمجھی اسکیم تھی، آگ بھتہ نہ دینے پرلگائی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فیکٹری مالکان سے ایم کیوایم کےسیکٹرانچارج رحمان بھولا اورکراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی نے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا، ایف آئی آرمیں بیرونی اوراندرونی دباؤ کی وجہ سے واقعہ کوحادثہ قراردیا گیا اور بھتے کا امکان یکسر نظرانداز کیا گیا۔
واضح رہے 11 ستمبر 2012 کو بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتش زدگی سے خواتین سمیت 260 مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔