اسلام آباد : پی ٹی وی کے سابق ایم ڈی عطاء الحق قاسمی کو دو سال میں ستائیس کروڑ تنخواہ اور مراعات دی گئیں، چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے تو یہ ڈرامہ لگ رہا ہے، تعیناتی غیرقانونی تھی تو پیسے واپس کرنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی کے ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی سماعت کے دوران چیف جسٹس کے استفسار پرسیکریٹری اطلاعات نے تصدیق کی کہ عطاءالحق قاسمی کو دوسال کے عرصے میں ستائیس کروڑ اسی لاکھ روپے تنخواہ اور مراعات کی مد میں دیئےگئے۔
چیف جسٹس نےکہا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ تنخواہ اور مراعات غلط لی گئیں ہیں تو عطاءالحق قاسمی کو رقم واپس کرنا ہوگی۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ عطاءالحق قاسمی کو کس خصوصیت پر چیئرمین بنانے کی سفارش کی گئی؟ جس پر سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ وہ مشہورادیب اورڈرامہ نگارہیں۔
چیف جسٹس نےکہا کہ مجھے تو یہ بھی سارا ڈرامہ لگتا ہے، انہوں نے کہا یہ سارا کام فواد حسن فواد نے کیا ہوگا انہیں بھی بلا لیتے ہیں، سمری پردستخط نواز شریف نے کیے ہیں تو انہیں بھی بلا سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے سابق وزیر اطلاعات پرویزرشید، فواد حسن فواد اور عطاالحق قاسمی کو طلبی کے نوٹس جاری کردیئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عطاءالحق قاسمی کو ستائیس کروڑ تنخواہ اورمراعات کس قانون کے تحت دی گئیں؟
انہوں نے کہا کہ اگر سابق وزیراعظم نےغلط تعیناتی کی ہے تو کیوں نہ رقم ان ہی سے وصول کی جائے، کیس کی سماعت بارہ فروری تک ملتوی کردی گئی۔
مزید پڑھیں: چیئرمین پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی عہدے سے مستعفی
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔