اسلام آباد : سابق پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر کا کہنا ہے کہ بلاول شاید گرفتار نہ ہوں مگر بلاول کوگرفتاری سے فائدہ ہوگا اور وہ ہیرو بن جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سابق پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا منی لانڈرنگ بڑاکیس تھا،سپریم کورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی بنی، جےآئی ٹی کی فائنڈنگ کے بعد عدالت نے اسکینڈل نیب کے حوالے کیا۔
راجہ عامر کا کہنا تھا مختلف اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ اور کک بیکس کامعاملہ ہے، نیب تفتیش کی استطاعت کمزور ہے، جے آئی ٹی میں بہت کچھ پتہ لگالیا گیا ہے ، بلاول بھٹو سابق صدرکےبیٹےہیں،اس لئے ان سےتفتیش کی جارہی ہے۔
سابق پراسیکیوٹرجنرل اور ڈی جی نیب راجہ عامر نے کہا جب زرداری ملک کےصدرتھے تب بلاول کی عمر تقریبا اکیس برس تھی، بلاول نے جو جائیدادیں خریدی ہیں، ان کےذرائع سے متعلق تفتیش کی جارہی ہیں، تقریباً ایک ارب کی ٹرانزیکشن کا معاملہ زیر تفتیش ہے۔
سابق پراسیکیوٹرنیب راجہ عامر نے مزید کہا بلاول شاید گرفتار نہ ہوں مگر بلاول کوگرفتاری سے فائدہ ہوگا اور وہ ہیرو بن جائیں گے۔
یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو قومی احتساب بیورو راولپنڈی کے دفتر میں پوچھے گئے سوالات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے تھے، ذرائع کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ دینے پر انھیں 32 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کو سوالات کے جوابات جمع کرانے کے لیے 2 ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری جے وی اوپل میں 25 فی صد شیئر ہولڈر ہیں، نیب ذرایع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو پر اپنی ذاتی کمپنی کے لئے 1.22بلین روپے جعلی اکاونٹ سے نکلوانے کا الزام ہے۔