جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول پر 3 دسمبر کو ملک میں مختصر مارشل لاء لگانے پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے پراسیکیوٹرز کی جانب سے سابق صدر یون سک یول پر فرد جرم عائد کی، اینٹی کرپشن نے گزشتہ ہفتے فردِ جُرم عائد کرنے کی سفارت کی تھی۔
واضح رہے کہ 3 دسمبر کو جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول نے ملک میں مختصر مارشل لاء لگانے کا اعلان کیا تھا، تاہم اپوزیشن جماعتوں اور عوام کے شدید ردعمل کے باعث کچھ گھنٹوں بعد ہی مارشل لاء کا فیصلہ واپس لے لیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے سابق صدر یون سک یول کے خلاف بغاوت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات شروع کر رکھی تھیں اور سابق صدر یون سک یول کو چند روز قبل حراست میں بھی لے لیا تھا۔
تفتیش کار ایک ہزار کے قریب اہلکاروں کے ساتھ صدارتی محل پہنچے تھے، اس دوران تفتیش کاروں اور صدارتی محافظوں کے درمیان جھگڑا بھی ہواتھا۔
یمنی حوثیوں نے 153 جنگی قیدی رہا کردیے
جنوبی کوریا کے معطل صدر کے ہزاروں حامیوں کی جانب سے ڈھال بننے کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا تھا جبکہ یون سک یول کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔