سری لنکا کے سابق اسپنر سچیتھرا سینانائیکے کو میچ فکسنگ میں مرتکب قرار دے دیا گیا۔
سری لنکا کے سابق اسپنر سچیتھرا سینانائیکے کو ہمبنٹوٹا ہائیکورٹ نے لنکا پریمیئر لیگ 2020 کے دوران میچ فکسنگ کا باضابطہ طور پر الزام عائد کیا تھا، 40 سالہ کھلاڑی پر ساتھی کرکٹرز کو میچ فکسنگ پر آمادہ کرنے کی کوشش کا بھی الزام تھا۔
انہوں نے ایل پی ایل میں شرکت کرنے والے دو کھلاڑیوں سے دبئی سے ٹیلیفون کے ذریعے رابطہ کیا، انہیں بدعنوانی کے طریقوں میں ملوث ہونے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔
رابطہ کرنے والے کھلاڑیوں میں سے ایک قومی ٹیم کے ساتھی تھرندو رتنائیکے تھے جو اس وقت کولمبو کنگز کی نمائندگی کررہے تھے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سینانائیکے تنازعہ میں گھرے ہوں۔ انہیں 2023 میں اسی طرح کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
اس وقت سینانائیکے نے ان الزامات کی تردید کی، حالانکہ اٹارنی جنرل کی طرف سے وزارت کھیل کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ کو مجرمانہ الزامات لگانے کے لیے اگست 2023 میں ان پر تین ماہ کی سفری پابندی عائد کی گئی تھی۔
یہ کیس ایک اہم لمحہ کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ سری لنکا میں مبینہ طور پر پہلے قومی سطح کے کرکٹر ہیں جنہیں ملک کے نئے انسداد بدعنوانی قانون کے نفاذ کے بعد سے میچ فکسنگ کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سینانائیکے نے جنوبی افریقا کے خلاف 2011-12 کی ون ڈے سیریز میں 18 سال کی عمر میں بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا تھا۔ وہ اپنی آف اسپن باؤلنگ اور لوئر آرڈر میں شاندار بیٹنگ کے لیے مشہور تھے۔