واشنگٓٹن: امریکی صدر کے سابق وکیل مائیکل کوہن کو عدالت نے 3 سال قید کی سزا سنادی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کے سابق وکیل مائیکل کوہن کو امریکی عدالت نے تین سال قید کی سزا سنادی ہے، مائیکل کوہن پر ٹیکس فراڈ، مالیاتی اداروں، کانگریس سے غلط بیانی کے الزامات ہیں۔
مائیکل کوہن نے اپنی سزا کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری ڈیوٹی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غلط کاموں کو چھپاؤں۔
امریکا کے ڈسٹرکٹ جج ولیم ایچ نے کہا کہ مائیکل کوہن وکیل ہیں اور فیصلے کو مجھ سے زیادہ اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ مائیکل کوہن کا کہنا تھا کہ انہوں نے کمپین فنانس قوانین یعنی انتخابی مہم کے مالیاتی امور کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
51 سالہ مائیکل کوہن نے استغاثہ کے ساتھ ایک معاہدے میں ٹیکس اور بینک فراڈ سمیت آٹھ جرائم کا اعتراف کیا تھا۔
مزید پڑھیں: اسٹورمی ڈینئیلزکو ٹرمپ سے تعلقات خفیہ رکھنے پرخطیررقم ادا کی، مائیکل کوہن کا انکشاف
مائیکل کوہن کے جرائم کی سزا 65 سال قید ہے تاہم ان کی جانب سے خود اعتراف کے عوض استغاثہ نے ان کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے اس میں انہیں پانچ سال قید تین ماہ کی سزا سنائی جانی تھی۔
خیال رہے کہ امریکی اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز کا کہنا تھا کہ انہیں ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر مائیکل کوہن نے 2016 کے صدارتی انتخاب سے صرف چند روز پہلے ادا کیے تھے تاکہ وہ صدر ٹرمپ اور ان کے درمیان افیئر کی تفصیلات ظاہر نہ کریں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے کانگریس کے سامنے جھوٹ بولنے پر اپنے سابق وکیل کو طویل عرصے تک قید میں رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔