امریکا کے نومنتخب صدر ٹرمپ کا اپنی کابینہ اراکین کا انتخاب جاری ہے اور اب انہوں نے سابق ریسلنگ ایگزیکٹو کو وزیر تعلیم نامزد کر دیا ہے۔
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر اگلے برس 20 جنوری کو دنیا کے سب سے طاقتور ملک کے 47 ویں صدر کا منصب سنبھالیں گے تاہم اس سے قبل ہی وہ اپنی کابینہ کی تشکیل کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کی سابق سربراہ لنڈا میک میہن کو وزیر تعلیم نامزد کر دیا ہے اور اپنے انتخاب کو ’’والدین کے حقوق کی زبردست وکیل‘‘ قرار دیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی جانب سے اس نامزدگی کے بعد کہا ہے کہ ہم تعلیم کے اختیارات ریاستوں کو واپس کریں گے اور لنڈا ان تمام اقدامات کی قیادت کریں گی۔
ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وفاقی محکمہ تعلیم کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر انہوں نے عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ لنڈا میک میہن ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کی شریک چیئرمین ہیں، جنہیں حکومت میں تقریباً چار ہزار عہدوں پر تقرریوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
لنڈا میک میہن نے 2009 میں امریکی سینیٹ کا انتخاب لڑنے کے لیے ڈبلیو ڈبلیو ای کو خیرباد کہہ دیا تھا اور وہ 2021 سے دونلڈ ٹرمپ سے منسلک امریکا فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں سینٹر فار دی امریکن ورکر کی سربراہی کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ اراکین کی نامزدگیاں تنقید کی زد میں ہیں اور ان پر نا اہل لوگوں اور اسرائیل کے حامی افراد کو اہم عہدوں پر نامزد کیے جانے کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔