لاہور: وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب سے پہلے ن لیگ میں بغاوت کی چنگاریاں سلگنے لگیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے 15 ارکان نے اپنے امیدوار کو چھوڑ کر پرویز الہی کو ووٹ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگانے والے موروثی سیاست سے باہر نہ نکل سکے، موروثی سیاست کے باعث پارٹی کے کئی ارکان ناراض ہوگئے۔
وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار خادم اعلیٰ کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگیں، فارورڈ بلا ک کی خبروں پر سینئر لیگی ارکان آگ بگولہ ہوگئے ہیں تاہم قومی اسمبلی میں وزیرِ اعظم کے الیکشن میں شکست کے سائے گہرے ہونے لگے۔
ن لیگی قیادت نے جمہوری روایت سے آنکھیں چراتے ہوئے اپنے ہی بیانیے کو اڑا کر رکھ دیا ہے، خاندانی سیاست کو گلے لگاتے ہوئے وفاق میں شہباز شریف کو وزارتِ عظمی کے لیے جب کہ پنجاب میں انھی کے بیٹے حمزہ شہباز کو وزیرِ اعلیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا۔
شور کرنے والوں کو زخم لگاہے، یہ شور کا نہیں کارکردگی دکھانے کا وقت ہے: پرویز الہیٰ
تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کہتے ہیں کہ ہم نے فارورڈ بلاک بنانے کی دانستہ کوشش نہیں کی، تاہم درجنوں لیگی ارکان دوستوں سے رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ ن لیگی قائدین کی روش پر سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اور زعیم قادری سمیت کئی ناراض رہنما انگلیاں اٹھا چکے ہیں۔