کراچی : ایم کیو ایم کے بانی کو منی لانڈرنگ کے ذریعے رقم بھجوانے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، اس حوالے سے ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ میں استعمال کئے جانے والے اکاؤنٹس کی منی ٹریل موصول ہوگئی۔
ایف آئی اے کے مطابق چار بینکوں کی فراہم کردہ ابتدائی ٹریل کے مطابق 55 کروڑ روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کی گئی، منی ٹریل کی روشنی میں بانی ایم کیو ایم کے دست راست طارق میر کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
طارق میر کے ساتھ محمد انوراوربابرغوری کو بھی نوٹس جاری کئے جانے کا امکان ہے، ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ بھی ریکارڈ کے ساتھ دوبارہ پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلی پیشی میں ارشد وہرہ سے صرف تفصیلات حاصل کی گئیں، طلبی کے نوٹس آئندہ چند روز میں جاری کردیئے جائیں گے۔
ایف آئی اے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ میں ملوث چار کمپنیوں کا ریکارڈ بھی ایس ای سی پی سے حاصل کر لیا گیا ہے، مذکورہ کمپنیوں میں شامل دو کمپنیوں کے مالکان کو بھی طلب کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: بانی ایم کیوایم کیخلاف منی لانڈرنگ رپورٹ عدالت میں پیش
واضح رہے کہ اس سے قبل بانی ایم کیوایم اور دیگرکیخلاف منی لانڈرنگ تحقیقات کی رپورٹ ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کردی ہے، ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا چالان عدالت نے منظور بھی کرلیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے اکاؤنٹس استعمال ہوئے، یہ رقم مختلف بینکوں سے ہوتی ہوئی برطانیہ پہنچی۔