جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

بانی پی ٹی آئی کو پہلے عدالتوں سے امید تھی اب وہ بھی ختم ہوگئی، فواد چوہدری

اشتہار

حیرت انگیز

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پہلے عدالتوں سے امید تھی لیکن اب وہ بھی ختم ہوگئی، اب انھوں نے احتجاج کی کال دی۔

پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں سے بھی مایوس ہوچکے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی جانب سے اب احتجاج کی کال دی گئی ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے کسی ترمیم یا مدت میں توسیع کیخلاف کال نہیں دی گئی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سیاسی معاملات پر احتجاجی کال دی گئی ہے، ڈو اور ڈائی کا نہیں کہا جاسکتا، پاکستان کی سیاست بہت مختلف ہے، پی ٹی آئی کے بجائے اپوزیشن الائنس احتجاج کال کرتا تو پھر دباؤ مختلف ہوتا۔

- Advertisement -

تحریک انصاف کے سابق رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ڈو اور ڈائی احتجاج کی کال میں مولانا فضل الرحمان کو شامل کرنا چاہیے تھا، جماعت اسلامی کو ہی دیکھ لیں اچھےاحتجاج کیے مطالبات منوائے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اپوزیشن الائنس ہونا چاہیے تھا، گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بننے کا نقصان بھی پی ٹی آئی کو ہی ہورہا ہے۔

پی ٹی آئی کا احتجاج ناکام بھی ہوجاتا ہے تو پارٹی کا کوئی نقصان نہیں ہوا، حکومت اگلے ماہ پی ٹی آئی کو دوسرا ایشو دیگی وہ تو ویسے ہی اپوزیشن میں ہے، پی ٹی آئی والے تو ویسے ہی جیلیں بھگت رہے ہیں ہر روز نیا کیس بنادیا جاتا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو دیوار سے تو لگایا جاچکا ہے گولی مارنا ہی باقی رہ گیا ہے، پی ٹی آئی احتجاج کرتی ہے تو سیاسی عدم استحکام بڑھ جاتا ہے، پی ٹی آئی والے اس مرتبہ نہیں نکلتے تو اگلے ماہ نکل آئیں گے۔

انھوں نے کہا کہ زلمے خلیل زاد جیسےلوگ دوبارہ اہم کردار چاہتے ہیں تو ظاہر ہے پاکستان اہم ہے، ٹرمپ کی زیادہ تر پالیسی چین سے متعلق ہوتی ہے اس لیے پاکستان پرتوجہ زیادہ ہوگی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں