بدھ, فروری 12, 2025
اشتہار

بانی پی ٹی آئی کے این اے 122 اور 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد

اشتہار

حیرت انگیز

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 لاہور اور 89 میانوالی سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

ریٹرننگ آفیسر محمد اقبال نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ سنایا۔ این اے 122 لاہور سے کاغذات نامزدگی پر اعتراض مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے میاں نصیر نے عائد کیا تھا۔

میاں نصیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس میں نااہل ہو چکے ہیں، ان کے تائید کنندہ اور تجویز کنندہ کا تعلق اس حلقے سے نہیں۔

این اے 89 کے کاغذات نامزدگی پر متعدد اعتراضات تھے۔ بانی پی ٹی آئی کے ڈیفالٹر اور سزایافتہ ہونے کی بنیاد پر کاغذات مسترد کیے گئے۔ امیدوار این اے 89 خرم حمید روکھڑی نے اعتراض جمع کروا رکھا تھا۔

ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے اعتراضات پر دو روز قبل فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔ دوسری جانب این اے 122 سے مجموعی طور پر 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔

بانی پی ٹی آئی کے این اے 122 سے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کے دوران وکیل میاں نصیر نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم کی سزا معطل ہوئی ہے جرم نہیں، ان کا جرم برقرار ہے لہٰذا وہ الیکشن نہیں لڑ سکتے، ان کے تائید کنندہ اس حلقے سے نہیں جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔

اس دوران وکیل بانی پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کا سزا سے متعلق کوئی قانون ہی موجود نہیں، تائید کنندہ این اے 122کا ہی ووٹر تھا، 15 دسمبر کے بعد یہ حلقہ تبدیل ہوا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ حلقہ بندی کے حوالے سے ہائی کورٹ نے حکم دیا جس پر تبدیلی ہوئی، جب یہ حلقہ بندی تبدیل ہوئی اس وقت الیکشن کا شیڈول آچکا تھا۔

ریٹرننگ افسر کے روبرو (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں