کراچی: صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) عاطف اکرام شیخ نے پاکستان کی تمام کاروباری، صنعتے اور تاجر برادری کی جانب سے آگاہ کیا ہے کہ وہ ملک میں معاشی استحکام، ترقی اور خوشحالی لانے کیلیے آرمی چیف جنرل عاصم کے عزم کی حمایت کرتے ہیں۔
عاطف اکرام شیخ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم کراچی میں تاجر برادری کے مسائل اور سفارشات پر آرمی چیف سے تفصیلی ملاقات اور مشاورت کو سراہتے ہیں، پاکستان کیلیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کو ممکن بنانے کے سلسلے میں دوست ممالک چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ دو طرفہ قرضوں کے حوالے سے اعتماد کی فضا پیدا کرنے کیلیے سازگار ماحول فراہم کرنے میں ریاستی اداروں کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیلیے ایک انتہائی ضروری شرط تھی۔
عاطف اکرام شیخ نے اقتصادی پالیسیوں میں تسلسل کو یقینی بنانے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلیے سازگار ماحول فراہم کرنے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے کردار کو بھی تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلیے ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کیلیے تسلسل، مستقل مزاجی اور قابل اعتماد معاشی ماحول سب سے اہم ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے سربراہ نے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا کہ پاکستان میں اگلے 15 سے 20 سالوں کیلیے چارٹر آف اکانومی ہونا چاہیے جو کہ غیر سیاسی، تمام شعبوں پر مشتمل اور پاکستان کے تمام شہروں اور علاقوں پر مشتمل ہونا چاہیے، حکومت کی تبدیلی سے معاشی، سرمایہ کاری، صنعتی، تجارتی، ایس ایم ای، زرعی اور ٹیکس پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ یہ قومی مفاد میں ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے تجارت اور صنعت کیلیے بجلی اور گیس کے نرخوں میں کمی لانے کیلیے تعاون طلب کیا تاکہ وہ ملک میں معاشی ترقی، محصولات میں اضافے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے آرمی چیف کے وژن کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک اور اہم میکرو اکنامک مسئلہ ملک میں انٹرسٹ ریٹ ہے جو کہ 17.5 فیصد ہے جبکہ مہنگائی 8 فیصد پر آگئی ہے، شرح سود میں یہ پریمیم اور قومی معیشت، صنعتی پیداوار اور برآمدات پر اس کا نقصانات ناقابلِ بیان ہیں۔
ثاقب فیاض مگوں سینیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی، مالیاتی، صنعتی اور تجارتی مرکز ہے اور اسے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے، خاص طور پر ہمیں بہتر سڑکوں کی ضرورت ہے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا موثر انتظام؛ صنعتی علاقوں کو پانی کی فراہمی اور امن و امان کی صورتحال کو محفوظ بنانا ضروری ہے۔